حصہ : بین الاقوامی -+

زمان اشاعت : یکشنبه, 8 آگوست , 2021 خبر کا مختصر لنک :

پنجاب کے وزیر حسین بخاری: عمران خان کو مجرموں سے شیعوں اور سنیوں کے خون کا حساب لینا چاہیے

پاکستانی اخبار ایکسپریس نیوز میں ۳۱ جولائی ۲۰۲۱ کو شائع شدہ خبر کے مطابق، ۷ویں سالانہ اتحاد امت حسینیہ کانفرنس پاکستان کلچرل سینٹر میں منعقد ہوئی جس میں مختلف مذاہب کے علماء، سرکاری افسران، مذہبی اور سماجی کارکنان، اور مفکرین، اور یونیورسٹی کے پروفیسر شریک تھے۔


مقررین نے تفرقوں اور اختلافات سے اجتناب، امت مسلمہ میں اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ پیر سید یاور حسین بخاری (وزیر خزانہ پنجاب)، (بادشاہی مسجد کے خطیب) علامہ سید عبدالخبیر، اور اہل حدیث جمیعت کے سربراہ علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ پنجاب کے وزیر خزانہ اور سماجی بہبود سید یاور حسین بخاری نے امت مسلمہ کی تشکیل کے لیے قومی اور اسلامی یکجہتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروہوں جیسے صحابہ کرام اور سعودی حمایت یافتہ لشکر جھنگوی کے فرقہ وارانہ اقدامات نے پاکستان میں عدم تحفظ پیدا کیا ہے؛ کیونکہ یہ گروہ شیعہ اور سنی کے درمیان اختلاف اور تنازعات پیدا کرنے کے مقصد سے بنائے گئے تھے، اور یہ پاکستان میں فرقہ وارانہ اختلافات کی بنیادیوں وجہ تھیں۔ کیا شیعوں اور سنیوں کو پاکستان میں لشکر جھنگوی جیسے شدت پسند گروہوں کی موجودگی کا بدلہ لینا چاہیے؟ کیا پاکستانی حکومت اور فوج دہشت گرد گروہوں کی حمایت اور ان کی تخریبی سرگرمیوں کو روکنا چاہتی ہے؟ عمران خان کو چاہیے کہ وہ شیعوِں اور سنیوں کے خون کا مجرموں سے حساب لیں اور پاکستان میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل کو روکیں۔ مقررین نے تکفیری دہشت گردی کے خلاف، غاصب صیہونی حکومت کے خلاف، کشمیر کے حالات پر، مقبوضہ فلسطین میں مجاہدین کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہوئے زور دیا اور امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ القدس کی آزادی کے لیے اپنے اتحاد کو مضبوط کریں۔

شریک یي کړئ!