خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل کے معاون نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
سہیل خالد نے کہا کہ تقریبا ڈھائی ہزار پاکستانی اور افغانی دہشت گرد پورے پاکستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کی وجہ کے بارے میں کہا کہ افغان حکومت کے سقوط اور غیر ملکی افواج نکلنے کے بعد بڑی تعداد میں جنگجو پاکستانی جنگجو تنظیموں میں شامل ہوگئے ہیں۔