حصہ : بین الاقوامی -+

زمان اشاعت : جمعه, 4 ژوئن , 2021 خبر کا مختصر لنک :

امریکہ میں ابھی بھی نسل پرستی پائی جاتی ہے : جو بائیڈن

ٹلسہ کے مقام پر سیاہ فام لوگوں کے قتل عام کی برسی کے موقع پر امریکی صدر نے اعتراف کیا ہے کہ آج بھی پورے امریکہ میں ناانصافی اور نسل پرستی پائی جاتی ہے۔


خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، سن ۱۹۲۱ میں نسل پرستانہ گوروں کے قتل عام کی ۱۰۰ ویں برسی کے موقع پر اوکلاہوما کے دورے پر صدر جو بائیڈن نے کہا: یہ امریکی تاریخ کا ایک سیاہ پہلو ہے جس سے مقابلہ ضروری ہے۔

اس قتل عام میں زندہ بچ جانے والوں، اور مقتولین کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا: ۶ جنوری کو واشنگٹن ڈی سی میں کانگریس کی عمارت پر ہونے والا حملہ بھی امریکی تاریخ کا ایک تاریک ترین صفحہ ہے۔ گرین ووڈ میں سیاہ فاموں کا قتل بھی داخلی دہشت گردی کی علامت ہے، اور تاریخ کا یہ حصہ ہمارے ذہنوں سے مٹ چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: حالیہ صدارتی انتخابات کے نتیجے میں امریکی کانگریس پر مظاہرین کے حملے، اور ووٹوں کی گنتی کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے، ٹلسہ میں سیاہ فاموں کے قتل عام کی یاد دلاتے ہیں۔ یہ سارے واقعات ہمارے معاشرے میں ناانصافی کی علامت ہیں۔

اس قتل عام کے متاثرین نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کے قصورواروں کو سزائیں دلائیں اور پسماندگان کو معاوضہ فراہم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کریں۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں