حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : چهارشنبه, 25 می , 2022 خبر کا مختصر لنک :

طالبان کو غیر ملکی خواتین میڈیا اینکر کے بالوں اور چہرے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے: ہیدربار

آریانانیوز: ہیومن رائٹس واچ ایشیا کی ڈپٹی ڈائریکٹر، ہیدربار نے کہا ہے کہ طالبان کو غیر ملکی خواتین میڈیا اینکر کے بالوں اور چہرے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، اور یہ قوانین صرف افغانستانی خواتین پر لاگو ہوتے ہیں۔


العربیہ ٹی وی کو طالبان کے ایک ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے انٹرویو کے رد عمل میں محترمہ بار نے لکھا کہ ان کے خیال میں طالبان کے ترجمان کو ایک مسلمان خاتون پریزینٹر کے ساتھ ٹی وی پر آنے میں کوئی حرج نہیں ہے، جس نے چہرہ تو دور، بال بھی نہیں چھپائے ہوئے ہیں۔

ان کے مطابق، طالبان کے جارحانہ قوانین صرف افغانستانی خواتین کو نقصان پہنچانے کے لیے ہیں۔

دریں اثنا، وزارت امر بہ المعروف طالبان نے حال ہی میں افغانستانی ٹیلی ویژن پر خواتین پریزینٹرز کو پروگرام کے دوران اپنے چہرے ڈھانپنے کا حکم دیا تھا۔

اس پابندی پر ملکی اور بین الاقوامی ردعمل کی لہر سامنے آئی ہے۔

حال ہی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک نیا بیان جاری کرتے ہوئے طالبان سے فوری طور پر افغانستانی خواتین پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

شریک یي کړئ!