آریانانیوز: نیویارک ٹائمز کی خبر کے مطابق طالبان نے، معافی کے وعدے کے برعکس، بڑے پیمانے پر سابق سرکاری ملازمین اور سابق سکیورٹی فورسز کے ارکان کے خلاف انتقامی کاروائیاں کی ہیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد چھ ماہ کے دوران تقریباً ۵۰۰ سرکاری ملازمین اور سکیورٹی فورسز کے سابق ارکان کو قتل یا اغوا کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے افغانستان پر قبضے کے بعد سابق فوجیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر گولی مار کر یا ان کا سر قلم کر کے ہلاک کر دیا۔