سابق چیف رحمت اللہ نبیل کا ماننا ہے کہ طالبان کابل کے معاشی محاصرے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ اور دوسری طرف حکومت اپنی باطل سیاسی سودے بازی میں مصروف ہے۔
انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر اس خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اس تلاش میں ہیں کہ غیر ملکی افواج کی انخلا مکمل ہونے پر کابل کا معاشی محاصرہ کر لیں۔ مکمل انخلا 4 جولائی 2021 تک مکمل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جہاں طالبان کی حکمت عملی یہ ہے کہ شہر کی شاہ راہوں (معاشی شہ رگوں) کو اپنے کنٹرول میں لے لیں، وہیں حکومت اپنی باطل سیاسی ہتھکنڈوں میں مصروف ہے۔
انہوں نے حکومتی لیڈروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: افغانستان میں جاری جنگ کو ایک سٹرٹیجک نقطہ نظر سے دیکھیں، اور خود ارادیت کے مرحلے میں داخل ہوجائیں۔ وگرنہ افغانستان کو درپیش مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
حالیہ ہفتوں میں طالبانی حملوں میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ اور کچھ نے اس خاموشی پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ لیکن حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کابل پر قبضہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔