حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : چهارشنبه, 11 آگوست , 2021 خبر کا مختصر لنک :

دہشت گرد گروہ داعش کے پہلے دستے کی کابل ائیر پورٹ پر آمد

ایک خبر رساں ذریعے کے مشاہدات سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اب تک ۱۲۵ شامی باغی جنگجوؤں کو ترک ہوائی جہازوں کے ذریعے کابل ہوائی اڈے تک پہنچایا گیا ہے۔


مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، کابل ایئرپورٹ کے غیر عسکری انتظامات کے انچارج کے مشاہدے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اب تک ۱۲۵ شامی باغی جنگجوؤں کو ترک طیاروں کے ذریعے کابل ایئرپورٹ پہنچایا گیا ہے اور خفیہ سی آئی اے ہیڈ کوارٹر میں ان کو مقیم کیا گیا ہے۔

اس سے قبل، روئیٹرز اور کچھ بڑے خبر رساں اداروں نے داعش کی انفنٹری کی افغانستان میں منتقلی کے عمل کو روس اور چین کو محدود کرنے کے ایک نئے امریکی منصوبے کے قدم کے طور پر خبر دی تھی؛ اس خبر پر طالبان اور روس سمیت خطے کے دیگر ممالک کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔

دریں اثنا، حکومت افغانستان اور طالبان، دونوں فریقین ہی داعش کی طرف سے لاحق خطرے سے قطع نظر، جو ان دونوں ہی کو نشانہ بناتے رہے ہیں، آپس میں لڑ رہے ہیں اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش میں ہیں؛ دونوں ہی اس حقیقت سے بے خبر ہیں کہ ان کے سامنے ایک بہت بڑا خطرہ کھڑا ہے۔

افغانستان میں نیٹو کے نمائندے نے یہ بھی کہا ہے کہ دھمکیوں اور قتل عام سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ طالبان کی نظر میں افغانستانی عوام کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ وزیر دفاع کے امیدوار نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ انہیں اس بات کا یقین نہیں ہے کہ یہ راستہ امن پر اختتام پذیر ہوگا۔

شریک یي کړئ!