حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : شنبه, 24 جولای , 2021 خبر کا مختصر لنک :

ترکی کی عسکری موجودگی کے تسلسل کو برداشت نہیں کریں گے: طالبان

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اگرچہ طالبان ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، لیکن کابل ایئرپورٹ کا تحفظ افغانستانی عوام کی ذمہ داری ہونی چاہئے، استنبول کی نہیں۔


انہوں نے خبردار کیا کہ طالبان کی، اسلامی ممالک کی حمایت سے، افغانستان میں امن کے قیام کی خواہش کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ، امریکی افواج کے انخلا کے بعد، کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا تحفظ ترکی کے حوالے کرنے کو برداشت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا: ہم ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں، ترکی ہمارا بھائی ہے، عقائد کے اعتبار سے بہت سی چیزیں مشترک ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ ترکی ماضی کو بھلا کر، حال اور مستقبل پر توجہ دے۔ اس کے بعد بات کی جاسکتی ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ کابل ایئر پورٹ کو تحفظ دینے کے لئے ان کا امریکہ کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے اور وہ امریکی افواج کے مکمل انخلا پر کابل ائیرپورٹ کی سیکیورٹی سنبھال لیں گے۔

نیٹو کے عنوان سے افغانستان میں ترکی کے ۵۰۰ فوجی ہیں اور کہا گیا ہے کہ اگر وہ کابل ایئرپورٹ کے تحفظ کی ذمہ داری قبول کرلیتے ہیں تو انہیں مزید فوجیوں کی ضرورت ہوگی۔

شریک یي کړئ!