افغانستان میں تعمیر نو کے منصوبوں کی نگرانی کرنے والے امریکی ادارے سیگار نے کانگریس کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغانستان کا مرکزی بینک طالبان کے اثر و رسوخ سے آزاد نہیں اور بینکنگ کے مختلف امور میں خلا موجود ہے۔
ادارے کے مطابق یہ حقائق امریکہ کی جانب سے افغان مرکزی بینک کے سروے پر مامور ایک مالیاتی ادارے کے نتائج پر مبنی ہیں۔
سیگار نے کانگریس کو بتایا ہے کہ اس مالیاتی ادارے کے سروے کے مطابق افغان مرکزی بینک انتظامی مشکلات سے دوچار ہے۔
رپورٹ میں بینک کی خودمختاری کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ تین طالبان رہنما بینک کی نگرانی کرتے ہیں جن پر امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے پابندی عائد کی گئی ہے۔