حصہ : بین الاقوامی -+

زمان اشاعت : شنبه, 15 ژانویه , 2022 خبر کا مختصر لنک :

سنہ ۲۰۲۱ میں سعودی عرب میں سزائے موت کی شرح میں ۱۴۸ فیصد اضافہ ہوا ہے

انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے بتایا ہے کہ سنہ ۲۰۲۰ کے مقابلے میں گزشتہ سال سعودی عرب میں سزائے موت کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔


سعودی لیکس کے مطابق، یورپی سعودی تنظیم براۓ انسانی حقوق (ESOHR) نے سعودی عرب میں سزائے موت کی تعداد میں اضافے کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سنہ ۲۰۲۱ میں ۶۷ افراد کو سزائے موت دی گئی تھی، جو کہ سنہ ۲۰۲۰ کے مقابلے میں ۱۴۸ فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال ۲۷ افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔

انسانی حقوق کی اس تنظیم نے سعودی عرب میں سزاۓ موت کی شرح میں اضافے کو سعودی حکومت کی جانب سے انسانی جانوں کی قدر میں کمی کی علامت قرار دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اس سلسلے میں رسمی مقدمے بہت سے بین الاقوامی قانونی معیارات پر پورا نہیں اترتے ہیں۔

اس دستاویز کے مطابق سنہ ۲۰۲۰ میں جب سزاۓ موت کی شرح میں کمی آئی تھی تو اس کی وجہ یہ نہیں تھی کہ سعودی حکومت نے سزائے موت پر عمل درآمد میں کمی کا فیصلہ کیا تھا، بلکہ اس لیے کہ اس کام سے محمد بن سلمان کا مقصد اپنی ظاہری شخصیت کو بحال کرنا تھا اور اس کو ایک ذاتی وقوعہ سمجھا گیا تھا۔ سنہ ۲۰۱۹ میں ۱۸۶ افرد کوسزاۓ موت سنائی گئی تھی کہ جس کی وجہ سے سعودی حکومت پر کافی تنقید کی گئی تھی۔

شریک یي کړئ!