حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : دوشنبه, 22 می , 2023 خبر کا مختصر لنک :

11ستمبر کے بعد سے اب تک امریکہ کے ہاتھوں 4.6 ملین افراد مارے جا چکے ہیں، امریکی محققین

امریکی براؤن یونیورسٹی کے محققین، ماہرینِ قانون اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے جنگی اخراجات کے منصوبوں کے عنوان سے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ 11 ستمبر کے واقعے کے بعد افغانستان، پاکستان، عراق، شام اور یمن کے جنگی علاقوں میں کم از کم 4.5 سے 4.6 ملین افراد مارے جا چکے ہیں۔


امریکی محققین کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ لوگ جنگ میں مارے گئے، لیکن ایک بڑی تعداد، خاص طور پر بچے، جنگ کے تباہ کن اثرات جیسے کہ کیمیکلز اور بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔

حال ہی میں شائع ہونے والی Costs of War پروجیکٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بالواسطہ اموات، جن کا تخمینہ 3.6 سے 3.7 ملین ہے، صحت کی بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی، معیشت، عوامی خدمات اور ماحولیات کی تباہی کی وجہ سے ہیں۔

اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگرچہ امریکہ نے 2021ء میں افغانستان سے اپنی فوجیوں کو نکال دیا اور اس 20 سے سال جاری جنگ کو باضابطہ طور پر ختم کر دیا، لیکن افغان شہری پہلے سے کہیں زیادہ جنگ کی وجہ سے مصائب مبتلاء ہیں اور موت کو گلے لگا رہے ہیں۔

شریک یي کړئ!