حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : شنبه, 19 فوریه , 2022 خبر کا مختصر لنک :

ورلڈ فوڈ پروگرام: ۹۵ فیصد افغانستانیوں کے پاس کافی خوراک نہیں ہے

آریانانیوز: ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، جنوری ۲۰۲۲ میں افغانستان کے ۸۰ فیصد گھرانوں کی آمدنی میں تیزی سے کمی آئی ہے اور اس سلسلے میں کابل کے لوگوں کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔


ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایشیا پیسیفک ونگ نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ حالیہ مہینوں میں افغانستان میں انسانی صورتحال بد تر ہو گئی ہے اور افغانستان کی ۹۵ فیصد آبادی کے پاس اس وقت کافی مقدار میں خوراک نہیں ہے۔

اس ادارے نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ جنوری ۲۰۲۲ میں افغانستان میں ۸۰ فیصد گھرانوں کی آمدنی میں تیزی سے کمی آئی ہے اور اس سلسلے میں کابل کے لوگوں کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں بہت سے گھرانوں کی سردیوں کے موسم میں کوئی آمدنی نہیں تھی۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں ایک انسانی بحران کو روکنے کے لیے اس ملک میں فوری انسانی امداد میں اضافہ کیا جائے، کیونکہ افغانستان کی نصف سے زیادہ آبادی کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔

شریک یي کړئ!