حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : یکشنبه, 31 اکتبر , 2021 خبر کا مختصر لنک :

بارنیٹ رابن: امریکہ نے افغانستانی فوج کو اپنا محتاج بنا رکھا تھا

افغانستان میں خود کفیل فوج بنانے کی کوشش نہ کرنے پر امریکی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے افغانستان کے مسائل کے ماہر نے کہا ہے کہ، امریکا نے افغاستانی فوج کو شکست کے لیے بنایا تھا۔


افغانستان کے مسائل کے ماہر اور نیویارک یونیورسٹی کے مرکز براۓ بین الاقوامی تعاون کے ڈائریکٹر برنیٹ روبن نے کہا ہے کہ، امریکہ نے افغانستانی فوج کو اس طرح تیار کیا تھا کہ وہ امریکی مشیروں کے جانے کے بعد زوال پذیر ہو جائیں۔

روبن نے کہا کہ انہیں اتنی کم مدت میں امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد “اشرف غنی” کی حکومت کے خاتمے کی توقع نہیں تھی، انہوں نے مزید کہا کہ: افغانستان سے سوویت یونین کے فوجیوں کے انخلاء کے بعد “نجیب اللہ” کی حکومت تین سال تک قائم رہی تھی، کیونکہ انہوں نے افغانستانی فوج کی مالی اور دیگر طرح کی امداد جاری رکھی تھی؛ امریکہ نے بھی افغانستانی فوج کی مالی اور دیگر طرح کی امداد جاری رکھی، اس لیے مجھے توقع تھی کہ اس بار بھی حکومت زیادہ دیر تک قائم رہے گی۔

افغانستانی حکومت میں وسیع پیمانے پر بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا: افغانستانی فوج کو خود انحصاری کے لیے تیار کرنے کے بارے میں بیان بازی کے باوجود، امریکی فوج نے ایسے افغانستانی فوج کو تیار نہیں کیا تھا کہ وہ تنہا اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکے۔

افغانستان کے مسائل کے انہیں ماہر نے کہا: امریکہ نے افغانستانی فوج کو اپنے طور پر تیار کیا کہ جنہیں جدید ٹیکنالوجی اور دیگر چیزوں کی ضرورت تھی، کہ جس کی فراہمی کے لیے امریکی مشیروں اور معاہدے پر لاۓ گۓ امریکی فوجیوں کی موجودگی لازم تھی۔ درحقیقت افغانستان سے امریکی فوج کے ناگزیر انخلاء کے بعد افغانستانی فوج کو کسی نہ کسی طرح منہدم کرنے کی منصوبہ بندی ہو چکی تھی۔

شریک یي کړئ!