حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : چهارشنبه, 12 ژانویه , 2022 خبر کا مختصر لنک :

افغانستان کی سرزمین پر پاکستان اور بھارت پراکسی جنگ کی نئی شکلیں

افغانستان، کہ جسے بحران کی سرزمین کے طور پرجانا جاتا ہے، جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہمیشہ سے پراکسی جنگوں کا ایک میدان رہا ہے۔


اگرچہ پاکستانی رہنماؤں کا خیال ہے کہ افغانستان میں طالبان کا اقتدار حاصل کرنا، اس ملک میں سٹریٹجک برتری کے حصول کے لیے بھارت کے توسیع پسندانہ کردار کو مکمل طور پر ختم کر دے گا، اور پاکستان کی طاقت میں اضافے اور خطے کے سیاسی اور سیکورٹی توازن میں اس کے مرکزی کردار کا باعث بنے گا۔ لیکن بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت افغانستان میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کے مقابلے میں خاموش نہیں ہے، اور طالبان کے لیے بین الاقوامی حمایت کے حصول کے لیے پاکستان کی حالیہ کاروائیوں کے ساتھ ساتھ، وہ ان کاروائیوں پر اثر انداز ہونے اور افغانستان پر پاکستان کے قبضے کے خلاف ایک نیا علاقائی اور عالمی محاذ بنانے کی کوششیں شروع کر چکا ہے۔

اسی طرح اسلام آباد کی میزبانی میں تنظیم تعاون اسلامی اور کئی تنظیموں اور ممالک کے نمائندوں کے ایک غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کے ساتھ ہی ہندوستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے مذاکرات کا انعقاد، افغانستان کی سرزمین پر پاکستان کے ساتھ پراکسی جنگ جاری رکھنے کے حوالے سے ہندوستان کی تیاری کے بارے میں ایک واضح پیغام تھا۔

افغانستانی عوام کے لیے اس محاذ آرائی کے نتائج کچھ بھی ہوں، اب اسکا اہم پیغام یہ ہے کہ پاکستان اکیلا افغانستان پر سٹریٹجک تسلط اور قبضے کی طاقت نہیں رکھتا ہے اور بھارت جیسی طاقتیں اسلام آباد کے حکام کو کبھی بھی اس مقصد کو حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔

شریک یي کړئ!