حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : شنبه, 27 نوامبر , 2021 خبر کا مختصر لنک :

افغانستان میں بچوں کے لیے غذائیت کی کمی کا بحران

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے مطابق، اس سال ہر دو میں سے ایک افغانستانی بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہو گا۔


غذائیت کی کمی نے افغانستانی بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور غربت اور بھوک نے اس ملک کو انسانی تباہی کے دہانے پرکھڑا کر دیا ہے۔ بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے خبردار کیا ہے کہ اس سال کے آخر تک ملک میں تقریباً ۲؍۳ ملین بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے۔ اور ان میں سے ۱ ملین موت کے خطرے سے دوچار ہوں گے۔

خسرہ اور اسہال جیسی بیماریاں بھی افغانستانی بچوں کے لیے ایک اور بڑا چیلنج ہیں اور آج کے دور میں پہلے سے زیادہ ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، افغانستان میں ہر چار میں سے ایک حاملہ خاتون شدید غذائی قلت کے باعث فوت ہو جاتی ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی رپورٹ کے مطابق، اس ملک میں جنگ کی وجہ بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں ۳۵ لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔

شریک یي کړئ!