حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : یکشنبه, 22 آگوست , 2021 خبر کا مختصر لنک :

طالبان طاقت کے زور پر اقتدار میں آئے ہیں اور ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے؛ ہم طالبان کو تسلیم نہیں کریں گے: صالح

اشرف غنی کے مشیر نے بیان دیا ہے کہ طالبان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور زور دیا کہ وہ طالبان کو تسلیم نہیں کریں گے اور ان کے ساتھ معاہدہ نہیں کریں گے۔


اشرف غنی کے مشیر امر اللہ صالح نے ایک آڈیو پیغام میں کہا کہ وہ طالبان کو تسلیم نہیں کریں گے اور طالبان کے ساتھ کسی معاہدے پر راضی نہیں ہوں گے۔

صالح نے کہا: ہمارا سیاسی مقصد یہ ہے کہ افغانستان کے لوگوں کو اس بات کی اجازت ہو کہ حکومت کی نوعیت اور حکومت کی قسم کے بارے میں بات کرسکیں، ہم اس بارے میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ لیکن اگر ہم سے اتفاق رائے یا تسلیم ہونے کے لیے کہا جائے گا تو ہم ایسا نہیں کریں گے۔

انہوں نے دہرایا کہ افغانستان کے آئین کے مطابق اب وہ قائم مقام صدر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ہمارے پاس قانونی حیثیت ہے، وہ طاقت جو زور کی بنیاد پر حاصل کیا جاتا ہے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب صالح نے حال ہی میں اپنے ٹویٹر پیج پر اعلان کیا کہ آئین کی واضح شق کے مطابق صدر کی غیر موجودگی، فرار یا موت کی صورت میں ان کا پہلا نائب قائم مقام صدر بن جاتا ہے۔

یاد رہے کہ طالبان کے کابل کے دروازوں تک پہنچنے پر سابق صدر محمد اشرف غنی ۴ پیسوں سے بھری گاڑیوں سمیت افغانستان سے دبئی کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔

شریک یي کړئ!