حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : چهارشنبه, 26 آوریل , 2023 خبر کا مختصر لنک :

جمہوریہ کے دور میں حتمی فیصلے امریکی سفارت خانوں میں کئے جاتے تھے، حکمت یار

افغان اسلامک پارٹی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کے صاحبزادے حبیب حکمت یار نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اگر آج سابق صدر طالبان حکومت کو دوسروں سے وابستہ سمجھتے ہیں تو انہیں اپنے ماضی پر بھی نظر ڈالنی چاہیئے کہ وہ غیر ملکی فوجیوں اور ان کی نظامی، اقتصادی اور سیاسی مدد پر کتنا انحصار کرتے تھے۔


حکمت یار نے مزید کہا کہ اشرف غنی امریکہ کی مدد سے صدر بنے، افغان جمہوریہ دور میں طاقت کا اصل دار و مدار امریکی سفارت خانہ تھا اور امریکن سفارت خانوں میں حتمی فیصلہ ہوتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ افغان عوام کی قربانیوں کی بدولت واشنگٹن محفوظ ہے۔

حکمت یار نے کہا کہ امریکہ نے دو لاکھ افغانوں کا قتل عام کیا اور اسے برکت کے نام سے منسوب کیا، لہٰذا اسی مسئلے کی وجہ سے اب امریکی فوجی مارے نہیں جاتے صرف افغان لوگوں کا قتل عام کیا جاتا ہے۔

شریک یي کړئ!