حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : چهارشنبه, 25 آگوست , 2021 خبر کا مختصر لنک :

بائیڈن امریکہ کو بحران میں ڈھکیلیں گے: بن لادن کا پرانا خط

جو بائیڈن کے امریکی افواج کے انخلا کے فیصلے پر، جس کے نتیجے میں کابل طالبان کے قبضے میں آیا، اس فیصلے پر تنقید جاری ہی تھی کہ ایک امریکی خبر رساں ادارے نے ۱۰ سال پرانا بن لادن کا خط شائع کیا ہے جس میں القاعدہ کے مقتول رہنما نے اپنے پیروکاروں کو خبردار کیا تھا کہ وہ بایڈن کی زندگی کو کوئی نقصان نہ پہنچائیں کیونکہ وہ "امریکہ کو بحران میں ڈھکیلیں گے"۔


نیو یارک پوسٹ نے سن ۲۰۱۰ میں لکھا گیا بن لادن کا خط شائع کیا ہے۔ خط میں جو بائیڈن کو، جو اس وقت باراک اوباما کے اور امریکہ کے نائب صدر تھے، القاعدہ کے رہنما نے ’’لنگڑی بطخ ‘‘ سے تشبیہ دی تھی۔ سیاسی ادب میں ایک اصطلاح اس شخصیت کے لئے استعمال ہوتی ہے جو عہدہ حاصل کرلیتا ہے یا عہدے پر باقی رہتا ہے لیکن فیصلہ کرنے اور کام کرنے کی سلاحیت نہیں رکھتا۔

دریں اثنا، امریکہ میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق بیشتر امریکی ووٹر سمجھتے ہیں کہ بائیڈن کی حکومت میں فیصلے دوسرے افراد کرتے ہیں، بائیڈن نہیں۔ ان کے خیال میں بائیڈن صدارت کے لیے جسمانی یا ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں۔

نیو یارک پوسٹ کے مطابق، بن لادن ۲۰۱۰ میں لکھے گئے خط میں اپنی افواج کو بائیڈن کے قتل سے منع کرتے ہیں، کیونکہ اگر اوباما (اس وقت کے صدر) مارے گئے تو بائیڈن ذمہ داری قبول کریں گے اور امریکہ کو بحران میں ڈھکیلیں گے۔

اس خط میں، جو مئی ۲۰۱۰ میں لکھا گیا تھا، ظاہر ہوتا ہے کہ بن لادن کے خیال میں بائیڈن امریکہ کی قیادت کے لیے “بالکل تیار نہیں” تھے۔

اس خبر کے مطابق بن لادن نے اپنی افواج کو اوباما اور سی آئی اے کے اس وقت کے ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹریاس کو قتل کرنے کا کہا تھا۔

یہ خط بن لادن کی پاکستان میں رہائش گاہ سے دریافت ہوا تھا۔

جو بائیڈن افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے اپنے فیصلے کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں؛ اس فیصلے نے افغانستان کے لوگوں کو انتہائی مشکل صورتحال میں ڈال دیا ہے، اور طالبان کے عروج کا باعث بنا ہے۔

تاہم، بائیڈن اپنے فیصلے کا دفاع کر رہے ہیں۔

شریک یي کړئ!

زیادہ ملاحظہ کی جانے والی خبریں

منتخب خبریں

تازہ ترین خبریں