حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : سه‌شنبه, 6 جولای , 2021 خبر کا مختصر لنک :

افغانستانی عوام کی بگڑی صورتحال کا ذمہ دار امریکہ ہے: چین

چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ آج افغانستانی عوام کے بے شمار مسائل اور ان کی سیاسی و معاشرتی صورتحال کے لئے امریکہ کو جوابدہ ہونا چاہئے۔


نیوز ویک کے مطابق، چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا: امریکہ نے افغانستان کی عوام کے لئے بہت ساری مشکلات پیدا کیں ہیں اور افغانستان میں دو دہائیوں کی امریکی موجودگی میں یہ مسائل روز بروز بدتر ہوتے گئے تھے۔ آج وقت آگیا ہے کہ امریکہ سے اس کا جواب لیا جائے۔

چینی وزیر خارجہ نے امریکیوں کے افغانستان سے “محفوظ اور منظم انخلا” کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا: امریکی اب افغانستان میں اپنی عسکری موجودگی جاری رکھنے کے قابل نہیں رہے تھے۔ اسی لئے انہوں نے جلدی میں بغیر کسی نتیجے کے ہی ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وانگ یی نے واشنگٹن کی مشرق وسطی میں غلط پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: افغانستان میں تقریبا ۲۰ سالوں سے امریکہ نے اس ملک کے عوام کے لئے پریشانیاں پیدا کرنے اور ان کی مشکلات میں اضافے کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا: اب امریکہ اس سے زیادہ اپنی لشکر کشی کو تحمل نہیں کر سکتا تھا۔ اسی لئے وہ افغانستان کو خالی ہاتھ ہی چھوڑ کر جا رہے ہیں۔

چینی وزیر خارجہ نے بیجنگ کے بارے میں امریکی نقطہ نظر کا ذکر کرتے ہوئے کہا: دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور اپنے حریفوں کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی پر عمل کرنے کے بجائے امریکہ حریف ممالک کے ساتھ سرد جنگ شروع کرنے کے بارے میں مستقل طور پر سوچنے میں مصروف ہیں۔

وانگ یی نے افغانستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی کہا: امریکیوں کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے لئے خود کو ذمہ دار سمجھنا ہوگا اور اس ملک کو مکمل طور پر چھوڑنے سے پہلے انہیں سیاسی استحکام اور اس ملک میں امن و استحکام کے قیام کو یقینی بنانا چاہئے۔

انہوں نے زور دیا: واشنگٹن کو افغانستان کی مشکلات کی ذمہ داری سے فرار نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں یہ پتا ہونا چاہئے کہ انکے انخلا کا فیصلہ افغانستان اور خطے کے دیگر ممالک میں عدم استحکام کا سبب نہیں بننا چاہئے۔

وانگ یی نے مزید کہا: ایک پڑوسی اور دوست کی حیثیت سے چین افغانستان میں پرامن طور پر اقتدار کی منتقلی کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کے لئے تیار ہے۔ فریقین کے مابین کسی بھی طرح کے امن معاہدے کی بیجنگ حمایت کرتا ہے۔

شریک یي کړئ!