برطانوی جریدے ٹائمز کے مطابق برطانوی اداروں کی سہولت کاری کے لئے خدمات فراہم کرنے والے تقریبا 2 ہزار افغانیوں کی جان خطرے میں ہے۔
ان میں 400 مترجمین بھی شامل ہیں۔ یہ افراد 2021 سے اب تک افغانستان سے نکلنے میں کامیاب نہ ہوسکے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ رہائشی سہولیات کی شرائط رکھنے والے 400 افراد اپنے گھر والوں کے ساتھ افغانستان میں محبوس ہیں۔
ٹائمز کے مطابق دوسرے ممالک میں بھی اس طرح کے ہزاروں افغان شہری سرگردان ہیں۔ برطانوی حکومت معینہ مدت کے اندر ان لوگوں کو ہوٹلوں میں سکونت فراہم کرنے کے کوشاں ہے۔ ہر ہفتے 400 سے 450 افغان بے گھر شہری ان ہوٹلوں سے نکالے جاتے ہیں۔