اقوام متحدہ کے زیر انتظام بچوں کے تحفظ کے ادارے (save the children) کا کہنا ہے کہ افغانستان میں جن 2 کروڑ 44 لاکھ افراد کو مدد کی ضرورت ہے ان میں 30 لاکھ چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔
اس ادارے کی شائع کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق رواں سال کے جولائی اور ستمبر کے درمیان کم از کم ایک کروڑ 89 لاکھ افراد کو ہنگامی یا شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہوگا جن میں92 لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔
اس ادارے کے مطابق اس سال افغان عوام کا 97 فیصد حصہ کے غربت کی لکیر سے نیچے آنے کا خطرہ ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں پانچ سال سے کم عمر کے 1.1 ملین بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ 80 لاکھ بچوں کو تعلیم تک رسائی کے لیے مدد کی ضرورت ہے اور اساتذہ کو تنخواہ نہ ملنے پر 10 ملین بچوں کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہونے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
اسی طرح یونیسیف نے بھی کہا ہے کہ افغانستان میں 45 لاکھ بچوں کو ذہنی اور نفسیاتی صحت کی ضرورت ہے۔