آریانانیوز: آئی ایم ایف، یا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے یمن کی ایک تہائی آبادی جنگ کی لپیٹ میں ہے، اور غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے زیر عمل فوڈ اینڈ انرجی کرائسز گروپ کا کہنا ہے کہ یوکرین کی صورتحال نے گزشتہ تین ماہ کے دوران دنیا بھر میں ۱ ارب ۶۰ کروڑ افراد کو متاثر کیا ہے۔
اقوام متحدہ سے منسلک ادارے نے ایک بیان میں کہا: یوکرین میں روسی آپریشن کے آغاز کے تین ماہ بعد، دنیا ایک بڑھتے ہوئے بحران کا سامنا کر رہی ہے جس نے دنیا بھر میں ۱ ارب ۶۰ کروڑ لوگوں کی زندگیوں اور اثاثوں کو متاثر کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے بھی منگل کے روز کہا کہ اشیاء کی قیمتوں میں عالمی اضافہ یمن میں اقتصادی اور انسانی بحران کو مزید بڑھا دے گا۔ خبر کے مطابق عالمی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے یمن کی ایک تہائی آبادی غذائی تحفظ سے محروم ہے۔
دریں اثنا، یمن کے وزیر خزانہ کے نائب برائے منصوبہ بندی و شماریات نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف جنگ میں، سعودیِ اماراتی اتحاد کی جارحیت سے، اس ملک کو صرف جی ڈی پی کی مد میں ہی ۱۶۰ ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔