متعدد سعودی شہزادے سعودی ولی عہد کے خلاف امریکہ میں شکایت درج کروانے کی کوشش میں ہیں۔
ویب سائٹ سعودی لیکس (سعودی وکی لیکس) کے مطابق سعودی شہزادوں کے ایک گروہ نے محمد بن سلمان کے خلاف امریکی عدالتوں میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، یہ شہزادے وہ ہیں جن کی جائیداد بن سلمان نے ضبط کی تھی اور جن کے خاندان کے افراد کو بنا کسی دلیل کے حراست میں لے لیا گیا تھا۔ باخبر ذرائع کے مطابق امریکی حکومت میں تبدیلی کے بعد ان شہزادوں نے کانگریس کے کچھ اراکین سے اس بارے میں بات کی تھی اور انہوں نے انکی شکایت کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔ سعودی شہزادوں نے بن سلمان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے لیے امریکی وکلاء کے ساتھ معاہدوں پر دستخط بھی کردیے ہیں۔
دوسری جانب، سابق سعودی شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے خاندان کی طرف سے بھی سیاست میں واپسی کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں۔
کچھ دن پہلے ہی ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب نے سال ۲۰۲۰ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں کمی کے بعد G20 کی صدارت حاصل کی، لیکن رواں سال کے آغاز سے ہی حقوق بشر کی پامالی اور انسانی حقوق کے محافظین کے خلاف اپنے کریک ڈاؤن میں شدت اختیار کرلی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں کہا: سعودی حکام نے واضح طور پر انسانی حقوق کے محافظین پر اور مخالفین پر ظلم و ستم میں اضافہ کیا ہے، اور پچھلے ۶ ماہ کے دوران پھانسی دیے جانے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔