صیہونی حکومت غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ غزہ میں طبی مراکز سمیت رہائشی علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر بڑے پیمانے پر بمباری نے فلسطینیوں کو نسل کشی کی راہ پر ڈال دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی بچوں کو شدید بھوک اور فاقہ کشی کا خطرہ لاحق ہے۔
بین الاقوامی تنظیم کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی آبادی کا ایک بڑا حصہ اب بھوک اور قحط سے دوچار ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے اس مسئلے سے فلسطینی بچوں کی شدید تکالیف کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس وقت مختلف ہسپتالوں میں داخل 5 سال سے کم عمر کے 8 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔