برخه -څانګه : تصاویر -+

د خپرولو وخت : چهارشنبه, 1 سپتامبر , 2021 لنډ لینک :

کارٹون: کابل ہوائی اڈے پر غیر ملکیوں کا چونکا دینے والا جرم

کابل ہوائی اڈے واقعے کی تفصیلات ظاہر کرتے ہوئے ایک مقامی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ زیادہ تر متاثرین امریکی افواج کی براہ راست فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔

ایک عینی شاہد، جس نے کابل ہوائی اڈے واقعے کے بعد مقتولین کی لاشوں کو منتقل کرنے میں مدد کی تھی، نے میڈیا کو بتایا کہ ان میں سے بیشتر کو داعش کے خودکش حملہ آوروں نے نہیں، بلکہ امریکی افواج کی براہ راست فائرنگ نے ہلاک کیا۔

انہوں نے مزید کہا: کچھ کہتے ہیں کہ داعش نے ان لوگوں کو پشت کی جانب سے نشانہ بنایا، لیکن جب میں لاشوں کا جائزہ لے رہا تھا، میں نے دیکھا کہ لوگوں کو جتنی بھی گولیاں لگیں تھی، وہ اوپر سے آئیں اور لوگوں کے سر، گردن اور سینے پر لگیں تھی، اور سینے سے نیچے کوئی گولی نہیں لگی تھی۔

عینی شاہد نے مزید کہا: اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کا ہجوم تھا اور گولی مارنے کی کوئی جگہ نہیں تھی اور تمام گولیاں امریکیوں نے اوپر سے فائر کی تھیں۔

کابل میں بی بی سی کے خبر نگار نے بھی یہی اطلاع دی ہے کہ بہت سے لوگوں کو ہم نے دیکھا جو کہتے ہیں کہ ان کے رشتہ دار دھماکے سے نہیں مارے گئے بلکہ دھماکے کے بعد کی افراتفری میں غیر ملکی افواج کے ہاتھوں مارے گئے ہیں۔

 

شریک یي کړئ!