جرمنی نے فلسطین کے مغربی کنارے میں صہیونی آبادکاری میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یہ اقدام دو ریاستی فارمولے کو نقصان پہنچائے گا۔
آناتولی نیوز ایجنسی کے مطابق جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان کریسٹن واگنر نے مغربی کنارے کے مختلف حصوں میں 4500 گھروں کی تعمیر کے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
واگنر نے مزید کہا کہ جرمنی نے اس مسئلے پر کئی مرتبہ اسرائیل کو اپنے موقف سے آگاہ کیا ہے۔ برلن اس سلسلے میں اپنے اتحادیوں سے مزید مشورے کررہا ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے بھی صہیونی حکومت کے اس اقدام کو بین الاقوامی سطح پر دو ریاست کے قیام کے فارمولے کا کمزور کرنے کا باعث قرار دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق غرب اردن کے 164 قصبوں میں 7 لاکھ صہیونی رہتے ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں قائم یہودی بستیاں غیر قانونی ہیں۔