طالبان کے وزیر برائے فروغ نیکی اور روک تھام نے کہا کہ انسانی حقوق کے ادارے فلسطینی خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے سامنے خاموش ہیں۔
طالبان کے وزیر برائے فروغ نیکی اور برائی کی روک تھام محمد خالد حنفی نے شمالی افغان شہر مزار شریف میں ایک اجلاس کے دوران کہا کہ اسلامی قوانین کے نفاذ میں کسی کے ساتھ کوئی غور و فکر یا بات چیت نہیں کی جائے گی۔
طالبان عہدیدار نے کہا کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو افغانستان کے اندرونی معاملات بالخصوص خواتین کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انسانی حقوق کی یہ تنظیمیں غزہ کی جنگ اور ہزاروں خواتین اور بچوں کے قتل کو نظر انداز کیوں کرتی ہیں اور اسرائیلی حکومت کے جرائم کے سامنے خاموش کیوں رہتی ہیں؟