حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : پنج‌شنبه, 16 ژانویه , 2025 خبر کا مختصر لنک :

تفریق کی چھاؤں میں کھیل؛ افغان خواتین ابھی بھی کرکٹ سے محروم ہیں

ہیومن رائٹس واچ نے افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم پر پابندی عائد کرنے کی درخواست کی ہے، اور اس مسئلے کو طالبان کی پالیسیوں سے جوڑا ہے جو خواتین کو کھیلوں اور تعلیم سے محروم کرتی ہیں۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (ICC) نے اس درخواست کے جواب میں کہا ہے کہ افغان کھلاڑیوں کو ان پالیسیوں کی وجہ سے سزا نہیں دی جانی چاہیے جن کے لیے وہ ذمہ دار نہیں ہیں۔


ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ جب تک خواتین کو تعلیم اور کھیلوں میں شرکت کے حقوق سے محروم رکھا جائے گا، افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔

مینکی ورڈن، اس تنظیم کی ایک ذمہ دار، نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان نے خواتین کو ان کے حقوق جیسے کام اور تعلیم سے محروم کرنے کے لیے متعدد احکام اور ضوابط جاری کیے ہیں اور افغانستان کرکٹ بورڈ طالبان کے کنٹرول میں ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کا آئین جنس اور نسل کی بنیاد پر کھیلوں میں امتیاز اور اخراج کو مسترد کرتا ہے۔

اس وقت، افغان لڑکیوں اور خواتین کو کرکٹ اور دیگر کھیلوں میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔

حال ہی میں، بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم پر پابندی عائد کرنے کی درخواست پر جواب دیا ہے کہ افغان کھلاڑیوں کو ان اقدامات کی وجہ سے سزا نہیں دی جائے گی جن کے لیے وہ ذمہ دار نہیں ہیں، اور افغانستان کرکٹ بورڈ طالبان کی پالیسیوں کا ذمہ دار نہیں ہے۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں