طالبان وزارت خارجہ کے سیاسی معاون شیر محمد عباس ستانکزئی نے کہا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی راہ میں واحد رکاوٹ امریکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو میں شامل ممالک اور مغربی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے دوران یہی جواب ملتا ہے کہ اگر امریکہ کے ساتھ معاملات حل کریں تو افغانستان آنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
ستانکزئی نے مزید کہا کہ امریکہ اور ہمسایہ ممالک ہمارے فضائی حدود کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ ہماری فضائیہ کے پاس مطلوبہ طاقت نہیں ہے۔
کہا جاتا ہے کہ طالبان نے امریکہ اور یورپی ممالک کے مطالبات کو ملکی امور میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ممالک افغانستان میں اثر رسوخ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
افغانستان پر قبضے کو دو سال مکمل ہونے کے باوجود ابھی تک کسی بھی ملک نے طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔