افغانستان کے موجودہ نظام کے ساتھ تعامل نہیں کر رہے ہیں، بلکہ مختلف ممالک کو بھی افغانستان کے ساتھ معاملات کرنے سے روک رہے ہیں۔
طالبان وزیراعظم کے معاون اقتصادی عبدالغنی برادر آخوند نے طالبان اور امریکہ کے درمیان معاہدے کی تیسری سالگرہ کے موقع پر قلعہ کی عمارت میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکیوں کا افغانستان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے، مزید کہا کہ امریکی دنیا کے دوسرے ممالک کو افغانستان کے ساتھ اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں بات چیت کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
ملا برادر نے دوحہ معاہدے کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج پورے افغانستان میں کوئی قابض فوج نہیں ہے اور ملک مکمل طور پر غیر ملکی قابضین کے قبضے سے پاک ہو چکا ہے۔