افغانستان کی تعمیر نو کے لیے امریکہ کے اسپیشل انسپکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ طالبان نے ملک میں افیون کے بڑے ذخیرے کے خلاف کچھ بھی نہیں کیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں افیون کی تجارت اس لیے جاری ہے کیونکہ پابندی کے نفاذ سے قبل کاشتکاروں کو بڑی مقدار میں سامان ذخیرہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
ایس آئی جی اے آر کے مطابق افغانستان میں اس وقت افیون کی منڈی میں اضافہ ہو رہا ہے اور قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب طالبان بار بار منشیات کے خلاف جنگ کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور اسے اپنی حکومت کی کامیابی سمجھتے ہیں۔