روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف کا کہنا ہے کہ ماسکو کو آٹھ سال پہلے معلوم تھا کہ طالبان افغانستان کی حکومت سنبھال لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے ماسکو کے ان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔
کابلوف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ماسکو طالبان حکام سے توقع کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی دہشت گردی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔