حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : جمعه, 24 سپتامبر , 2021 خبر کا مختصر لنک :

پنجشیر مقاومت فرنٹ نے صوبے پر مکمل طالبانی کنٹرول کی خبروں کو مسترد کر دیا

پنجشیر مقاومت فرنٹ کے ایک کمانڈر نے طالبان پر جنگی جرائم کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان آزاد لوگوں کی سرزمین پنجشیر پر قبضہ نہیں کر سکتے ہیں۔


پنجشیر فرنٹ کے کمانڈر محمد صالح ریگستانی نے کہا ہے کہ مقاومت زندہ ہے، اور طالبان آزاد لوگوں کی سرزمین پنجشیر پر قبضہ نہیں کرسکیں گے۔

اس پیغام میں مقاومت فرنٹ کے اعلیٰ کمانڈر ریگستانی نے طالبان کے خلاف مقاومت کا ذکر کیا اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس گروہ نے جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے پنجشیر میں بے گناہ لوگوں کا قتل کیا ہے۔

انہوں نے کہا: پنجشیر میں داخل ہونے کے بعد طالبان نے عام شہریوں کے گھروں کی تلاشی لی، لوگوں کو اسیر کیا، اور صوبہ کاپیسا کے ایک زندان میں انہیں منتقل کر دیا۔

طالبان نے بارہا پنجشیر میں شہریوں کے قتل کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے تمام افغانستانیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔
ریگستانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبہ کاپیسا میں طالبان کے جرائم پر کڑی نظر رکھیں۔

جہاں ایک جامع حکومت کے قیام کی کوششیں جاری ہیں، دوسری جانب عوامی مقاومت فرنٹ طالبان کے خلاف مقاومت پر ڈٹے ہوئے نظر آتے ہیں۔

حال ہی میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے تاجکوں، ہزارہ، اور ازبکوں سے مذاکرات کی بات کی، اور تاجک صدر امام علی رحمان نے تاجک گروہوں سمیت دیگر گروہوں کو اقتدار میں شمولیت کی حمایت کی ہے۔

طالبان نے ابھی تک مقاومتی فرنٹ، عمران خان، اور امام علی رحمان کی تجاویز کا باقاعدہ جواب نہیں دیا ہے۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں