سوئٹزرلینڈ کے محکمہ امیگریشن نے اعلان کیا ہے کہ 20 افغان شہری جو جرائم میں ملوث ہیں، آئندہ چند ماہ میں افغانستان واپس بھیج دیے جائیں گے...
سوئٹزرلینڈ کے ریڈیو اور ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ 2024 کے آغاز میں، تین افغان مجرموں کو اس ملک سے بے دخل کر دیا گیا اور انہیں ایک معمولی پرواز کے ذریعے کابل منتقل کیا گیا۔
یہ افراد اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد سوئٹزرلینڈ سے بے دخل ہوئے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کی پولیس نے انہیں براہ راست طالبان کے حوالے نہیں کیا، بلکہ صرف ایک ٹرانزٹ فلائٹ تک ان کی نگرانی کی۔
سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے اس اقدام پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔
انسانی حقوق کے مدافعین کا کہنا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو طالبان کے زیر تسلط ملک میں واپس بھیجنا ان کی زندگی اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔
تاہم سوئٹزرلینڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ فی الحال صرف مجرموں کو ہی بے دخل کر رہا ہے اور دیگر افغان پناہ گزینوں پر یہ فیصلہ لاگو نہیں ہو گا۔
یہ 2019 کے بعد پہلی بار ہے کہ سوئٹزرلینڈ نے افغان پناہ گزینوں کو بے دخل کرنا شروع کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا جا رہا ہے جب طالبان کے زیر حکمرانی افغانستان میں انسانی حقوق کی صورت حال اب بھی سنگین ہے۔