حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : شنبه, 1 فوریه , 2025 خبر کا مختصر لنک :

روس کا طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے پر غور

روسی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ طالبان کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے عمل کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام روس کے نئے قانون کے تحت کیا جا رہا ہے، جو دہشت گرد گروہوں کی حیثیت کو معطل کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتا ہے۔


روسی حکام کے مطابق، دسمبر 2024 میں روسی فیڈریشن کے کچھ ضوابط میں ترامیم کی منظوری دی گئی، اور اس قانون کا متن عوامی سطح پر دستیاب ہے۔ یہ قانون دہشت گرد گروہوں کی حیثیت کے جائزے اور معطلی کے عمل کو واضح کرتا ہے اور ممکن ہے کہ طالبان پر بھی اس کا اطلاق ہو۔

روسی وزارت خارجہ نے زور دیا ہے کہ اس معاملے پر غور جاری ہے، اور کوئی بھی حتمی فیصلہ باضابطہ طور پر اعلان کیا جائے گا۔

روس طالبان کا نام دہشت گرد فہرست سے کیوں نکالنا چاہتا ہے؟

جب سے طالبان نے 2021 میں دوبارہ افغانستان پر کنٹرول حاصل کیا، روس نے اس گروہ کے ساتھ محتاط سفارتی تعلقات برقرار رکھے ہیں اور کابل میں اپنا سفارت خانہ فعال رکھا ہے۔ جبکہ بہت سے ممالک نے ابھی تک طالبان کو تسلیم نہیں کیا، ماسکو ان چند ممالک میں شامل ہے جو اس گروہ کے ساتھ باضابطہ تعلقات رکھ رہے ہیں۔

اس فیصلے کے ممکنہ اثرات

سفارتی تعلقات میں بہتری: یہ اقدام ماسکو اور کابل کے درمیان قریبی تعلقات کے لیے راہ ہموار کر سکتا ہے۔

طالبان کی بین الاقوامی حیثیت کو مضبوط کرنا: دہشت گرد فہرست سے نکالے جانے سے طالبان کو عالمی سطح پر قانونی حیثیت حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اقتصادی تعاون میں اضافہ: اگر یہ فیصلہ لیا جاتا ہے، تو روس افغانستان کے ساتھ اپنی تجارتی اور اقتصادی شراکت کو بڑھا سکتا ہے۔

فی الحال، یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے اور روس اب بھی اس کا جائزہ لے رہا ہے۔ لیکن اگر یہ عمل مکمل ہو جاتا ہے، تو یہ ماسکو اور کابل کے تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں

تازہ ترین خبریں