حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : سه‌شنبه, 16 نوامبر , 2021 خبر کا مختصر لنک :

حامد کرزئی: داعش ایک درآمد شدہ رجحان ہے

سابقہ صدر حامد کرزئی نے کہا ہے: ہمارے ملک کی مشکل صورتحال اور حالیہ دہشت گردی کے واقعات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم دیرپا امن کے قیام، مظبوط سیکورٹی اور استحکام سے ابھی بہت دور ہیں۔


کرزئی نے کہا ہے کہ داعش کے نام پر کابل، قندوز اور قندھار میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے، افغانستان کے استحکام کے خلاف ایک سازش تھی۔ انہوں نے مزید کہا ہے: داعش ایک درآمد شدہ رجحان ہے جو افغانستانی معاشرے کے مذہب، تاریخ اور ثقافت کے ساتھ کسی بھی قسم کی مطابقت نہیں رکھتا ہے۔

افغانستان میں حالیہ تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کرزئی نے کہا ہے: ہم ان حالیہ تبدیلیوں کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ جن کی وجہ سے جنگ کے شعلوں میں کمی آئی ہے اور ملک میں دشمنی اور قتل و غارت کے خاتمے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ اور ہمیں اس بات سے بہت خوشی ہوتی ہے کہ آج افغانستانی عوام جنگ اور قتل و غارت کی بری خبریں نہیں سن رہے یا کم سن رہے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم دیرپا امن کے قیام، مظبوط سیکورٹی اور استحکام سے ابھی بہت دور ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوۓ کہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا حل مشاورت اور عوام کی طرف رجوع کرنے میں ہے۔ کیونکہ سیاسی استحکام اور دیرپا امن کا قیام عوام کی شرکت کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا ہے۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں