روسی سفارت کار نے کہا کہ افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے جرائم کا کوئی قانونی جائزہ نہیں لیا گیا اور ان جرائم پر ان کو سزا ہونی چاہیئے تھی لیکن یہ جرائم اب بھی بدستور جاری ہیں۔
اقوام متحدہ میں روسی مندوب نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ افغانستان کو درپیش مشکلات 20 سال سے اس ملک میں امریکی افواج کی موجودگی کا نتیجہ ہیں کہا کہ امریکہ اور نیٹو کو ابھی تک افغانستان میں ان کے جرائم کی سزا نہیں ملی ہے۔
آرتھر چرنیاکوف نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی موجودہ خراب صورتحال امریکی فوج اور نیٹو اتحاد کے دیگر ارکان کی 20 سالہ موجودگی کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے 2021ء میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ افغانستان کو امریکیوں، برطانویوں اور ان کے سیٹلائٹ نے بربادی اور غربت کے علاوہ کچھ نہیں دیا ہے اور اب وہ بڑی بے شرمی سے ان تباہ کاریوں کے حوالے سے افغان حکام کو مورد الزام ٹھہرانے کے درپے ہیں۔