ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے رپورٹ میں بتایا کہ افغانستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں تین درجے مزید نیچے چلا گیا ہے اور اب 180 ممالک میں 165ویں نمبر پر ہے۔
افغانستان نے اس سال صرف 17 پوائنٹس حاصل کیے، جبکہ 2023 میں 20 پوائنٹس (162ویں رینک) اور 2022 میں 24 پوائنٹس (150ویں رینک) حاصل کیے تھے۔ اس کمی کا مطلب ہے کہ بدعنوانی میں اضافہ اور حکومتی اداروں میں شفافیت کی کمی ہوئی ہے۔
دنیا کے سب سے کم کرپٹ ممالک:
✔ ڈنمارک، فن لینڈ، سنگاپور، اور نیوزی لینڈ
دنیا کے سب سے زیادہ کرپٹ ممالک:
❌ جنوبی سوڈان، صومالیہ، وینزویلا، اور شام
✔ چین – رینک 76 (43 پوائنٹس)
✔ ازبکستان – رینک 121 (32 پوائنٹس)
✔ پاکستان – رینک 135 (27 پوائنٹس)
✔ ایران – رینک 151 (23 پوائنٹس)
✔ تاجکستان – رینک 164 (19 پوائنٹس)
✔ ترکمانستان – رینک 165 (17 پوائنٹس) – افغانستان کے برابر
افغانستان نے 2024 کرپشن انڈیکس میں تین درجے مزید تنزلی کر کے ترکمانستان اور تاجکستان جیسے بدعنوان ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔
یہ صورتحال شفافیت کی کمی، حکومتی جوابدہی کے فقدان، اور بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ناقص نگرانی، غیر جوابدہ حکومت، اور وسیع کرپشن اس زوال کے بنیادی عوامل ہیں۔