حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : یکشنبه, 2 فوریه , 2025 خبر کا مختصر لنک :

ماسکو اور طالبان کے درمیان سیکیورٹی مذاکرات: روس نے داعش کے جنگجوؤں کی حوالگی کا مطالبہ کیا

روس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے سراج الدین حقانی، طالبان کے وزیر داخلہ سے ملاقات کے دوران طالبان کی جیلوں میں قید 8 روسی داعش جنگجوؤں کی ماسکو کو حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ، روس نے طالبان سے دوحہ مذاکرات، ماسکو میں داعش کے حملوں، اور افغانستان میں سی آئی اے کی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلی معلومات بھی طلب کی ہیں۔


اس ملاقات میں ماسکو میں داعش کے حالیہ دہشت گردانہ حملوں، خاص طور پر 22 مارچ 2024 کو “کروکس سٹی ہال” پر ہونے والے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا، جسے روس کے لیے ایک سنگین سیکیورٹی خطرہ قرار دیا گیا۔ روس نے طالبان سے داعش خراسان کے نیٹ ورک اور ان حملوں کے ممکنہ تعلقات کے بارے میں اضافی معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوحہ مذاکرات اور افغانستان میں سی آئی اے کی سرگرمیوں پر معلومات کی درخواست

روسی حکام نے طالبان سے امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے دوحہ مذاکرات کی تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ ماسکو یہ جاننا چاہتا ہے کہ ان مذاکرات میں کون سے موضوعات زیر بحث آئے اور کیا معاہدے طے پائے۔

مزید برآں، افغانستان میں سی آئی اے کے اہلکاروں کی موجودگی بھی اس گفتگو کا ایک اہم موضوع تھا۔ روسی ذرائع کے مطابق، افغانستان میں تقریباً 3,000 امریکی انٹیلی جنس اہلکار موجود ہیں۔ روسی حکام نے طالبان سے کابل میں امریکی سفارت خانے اور دیگر مقامات، بشمول “ہوٹل آریانا” میں تعینات امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کی تعداد کے بارے میں معلومات طلب کی ہیں۔

روس اور طالبان کے بڑھتے ہوئے تعلقات، شدت پسند گروہوں کا ردعمل

گزشتہ چند مہینوں میں، روس اور طالبان کے درمیان سفارتی تعلقات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، اور روسی پارلیمنٹ (دوما) نے طالبان کے کچھ رہنماؤں کو بین الاقوامی پابندیوں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔

تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بڑھتی ہوئی قربت نے شدت پسند گروہوں، خاص طور پر داعش کو مشتعل کر دیا ہے، جس سے افغانستان اور روس میں دہشت گردانہ حملوں کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

یہ مذاکرات روس اور طالبان کے درمیان سیکیورٹی تعاون میں اضافے کی عکاسی کرتے ہیں، لیکن مستقبل کی صورتحال، خاص طور پر دہشت گرد گروہوں کا ردعمل اور امریکہ کا اس تعاون پر موقف، خطے کی صورتحال پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں

تازہ ترین خبریں