حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : جمعه, 23 جولای , 2021 خبر کا مختصر لنک :

کابل پر قبضے کی کوشش میں نہیں ہیں؛ قابضین کو جانا ہوگا: طالبان

طالبان کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان کابل پر قبضے کے خواہاں نہیں ہیں اور یہ کہ غیر ملکی افواج غاصبانہ کردار ادا کر رہی ہیں۔


بی بی سی کے مطابق طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا: قطر میں امن معاہدے مذاکرات میں ہم نے افغانستان سے غیر ملکی افواج کی مکمل واپسی امریکہ سے طے کی تھی۔

سہیل شاہین نے مزید کہا: اگر امریکہ کسی بھی بہانے افغانستان میں اپنی عسکری موجودگی برقرار رکھنا چاہتا ہے تو یقینا ہماری افواج انہیں جارحانہ ردعمل دیں گی۔ یہ عمل دوحہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: نیٹو کی دی گئی ستمبر کی ڈیڈلائن کے بعد جو بھی غیر ملکی فوجی افغانستان میں باقی رہے گا اسے قابض سمجھا جائے گا اور اس کی جان خطرے میں ہوگی۔

طالبان کے ترجمان نے افغانستان کے سیاسی مستقبل کا ذکر کرتے ہوئے کہا: کابل سمیت افغانستان کے دیگر اسٹریٹجک علاقوں پر فوجی قبضہ طالبان کی پالیسی نہیں ہے۔ اگر غیر ملکی افواج کسی بھی بہانے افغانستان میں باقی رہتی ہیں تو یہ طالبان رہنما پر منحصر ہے کہ وہ ان سے نمٹنے کے لئے کونسا طریقہ استعمال کرنے کا فیصلہ کریں۔ افغانستان میں نیٹو اور غیر ملکی افواج کا ۲۰ سالہ قبضہ ختم ہوچکا ہے اور انہیں اپنے آخری فوجی تک کو ملک سے واپس بلانا ہوگا۔

اس سے قبل امریکی عہدے داروں نے کہا تھا کہ انکا ارادہ ہے کہ کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے اور ڈپلومیٹ کارکنان کے تحفظ کے لئے تقریبا ایک ہزار فوجیوں کو افغانستان میں باقی رکھیں گے۔

شریک یي کړئ!