حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : سه‌شنبه, 1 مارس , 2022 خبر کا مختصر لنک :

میڈیا اور کمیونٹی کی تعمیر پر طالبان کی جانب سے کوئی دباؤ کام نہیں آئے گا: افغانستان کے سیاسی تجزیہ کار

آریانانیوز: میڈیا پر دیئے جانے والے طالبان کے دباؤ پر تنقید کرتے ہوئے افغانستانی سیاسی تجزیہ کار سید باقر محسنی نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے: یہاں ہر کوئی اپنے اپنے ذوق کے مطابق حکومت کرتا نظر آتا ہے۔ کسی طرح کا کوئی باقاعدہ نظام نہیں ہے۔ حکومتی درجہ بندی کا نظام نظر نہیں آتا، اور ہر طبقہ دوسرے سے بے خبر ہے۔


اس جامعہ کے پروفیسر نے مزید کہا: میرے خیال میں اگر زیادہ دباؤ اور سنسر شپ ہوگی تو تنقید کی کوئی آواز نہیں آئے گی، اور معاشرہ بھی متحد نہیں ہوگا۔ لوگوں کے لیے اپنے مطالبات کے اظہار کا واحد ذریعہ میڈیا ہے۔ جنگ تو ختم ہو گئی ہے؛ اب انہیں جنگ کے خوف سے مرعوب نہیں ہونا چاہیے۔

محسنی نے کہا: حکمران گروہ نے حکومت اور اس سیسٹم پر قبضہ کر لیا ہے جس کی تعمیر میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا، اور انہیں خود کو اس نظام کا ماسٹر مائنڈ نہیں سمجھنا چاہیے۔ بات چیت کا دروازہ کھلا ہونا چاہیے اور بحث پر قابو پانے کے لیے طاقت کا استعمال غیر منصفانہ ہے۔ خوف کی فضا پیدا کرنے سے حالات کو بہتر کرنے میں مدد نہیں ملتی۔

یہ افغانستانی سیاسی تجزیہ کار ٹیلی ویژن پر طالبان کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔

شریک یي کړئ!