حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : چهارشنبه, 12 ژانویه , 2022 خبر کا مختصر لنک :

طالبان کے نائب وزیر اعظم: طالبان کا اشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا

طالبان کے نائب وزیراعظم نے مفرور افغانستانی صدر کے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ طالبان کا انہیں قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔


طالبان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے قومی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوۓ مفرور افغانستانی صدر کے بیانات کی تردید کی ہے کہ اگر وہ افغانستان نہ چھوڑتے تو طالبان کے ہاتھوں مارے جاتے، اور کہا ہے کہ طالبان رہنما نے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔

برادر نے کہا ہے: ہمارے امیر المومنین نے عام معافی کا اعلان کیا ہے کہ جس کے تحت بادشاہ، فقیراور سرمایہ دار، سب کو معاف کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وہ طالبان رہنما کے حکم کی تعمیل اور پیروی کرتے ہیں۔

غنی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ: کابل سے ان کا فرار ایک اچانک فیصلہ تھا اور انھوں نے تب یہ فیصلہ لیا کہ جب قلعہ میں موجود سیکورٹی فورسز نے انہیں بتایا کہ اب وہ ان کی اور دارالحکومت کی حفاظت نہیں کر سکتے ہیں۔ غنی کو اس بات کا یقین تھا کہ اگر وہ کابل میں رہتے تو انہیں قتل کر دیا جاتا۔

شریک یي کړئ!