حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : دوشنبه, 13 ژوئن , 2022 خبر کا مختصر لنک :

طالبان کو تسلیم کرنےکے معاملے میں روس امریکہ کی پیروی نہیں کرے گا: ضمیر کابلوف

آریانانیوز: روس کے خصوصی ایلچی براے افغانستان نے کہا ہے کہ طالبان کی عبوری حکومت کو تسلیم کرنے کا امکان ہے۔


ضمیر کابلوف نے روس کی جانب سے افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے امکان کا اعلان کیا اور کہا: یہ ممکن ہے۔ شرائط روسی صدر اور وزیر خارجہ دونوں نے طے کی تھیں۔ اس سمت میں پہلا قدم ایک جامع اور موثر سیاسی حکومت کا قیام ہے۔ ہم نے یہ بات اپنے افغانستانی شراکت داروں پر واضح کر رکھی ہے۔ اس صورت میں، سنجیدہ مذاکرات کے لئے امکانات آمادہ ہیں.

کابلوف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ روس طالبان کی عبوری حکومت کو تسلیم کرنے میں امریکہ اور دیگر ممالک کی پیروی نہیں کرے گا، کہا: طالبان ہمارے ساتھ تعاون کرنے، اور بین الاقوامی طور پر منظور شدہ قوانین کے مطابق کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وہ افغانستان کے بارے میں روس کے بنیادی تحفظات کو سمجھتے ہیں۔ یہ خدشات بین الاقوامی دہشت گردی اور منشیات کی پیداوار ہیں۔

کابلوف نے اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ طالبان سے ایشیائی ممالک کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، کہا: طالبان، تمام مغربی ممالک کے برعکس جو افغانستان سے فرار ہو گئے ہیں، حقیقتاً داعش دہشت گرد گروہ سے لڑ رہے ہیں، جو نہ صرف روس بلکہ دیگر ممالک کے بھی دشمن ہیں۔

 

شریک یي کړئ!