حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : سه‌شنبه, 28 سپتامبر , 2021 خبر کا مختصر لنک :

طالبان سزائے موت اور ہاتھ کاٹنے کی سزا کی بحالی؛ امریکہ کی مذمت

امریکی محکمہ خارجہ نے طالبان کی جانب سے سزائے موت اور اعضا کاٹنے کی سزا بحال کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔


امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے نیوز کانفرنس کو بتایا: ایک طالبان عہدیدار کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ افغانستان میں سزا کے طور پر اعضا کی کٹوتی، اور پھانسی کا استعمال کیا جارہا ہے؛ اس فیصلے کی واشنگٹن شدید مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ عالمی برادری کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے تا کہ ذمہ داران کو جوابدہ ٹھہرایا جاسکے۔

پرائس نے زور دیا کہ واشنگٹن نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کو انسانی حقوق کے احترام پر مشروط کر دیا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے؛ نہ صرف جاری کردہ اعلانات پر، بلکہ طالبان کی سرگرمیوں پر بھی ان کی نظر ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں طالبان حکومت کی جیل انتظامیہ کے سربراہ، ملا نورالدین ترابی نے کہا تھا کہ اسلامی قوانین کے مطابق افغانستان میں سزائے موت اور اعضا کی کٹوتی کی سزا دوبارہ دی جا رہی ہے، لیکن کھلے عام نہیں۔

انہوں نے ماضی میں طالبان کی جانب سے اسٹیڈیم میں لوگوں کے سامنے دی جانے والی پھانسیوں پر دنیا کی تنقید کو “مداخلت” قرار دیتے ہوئے اس مداخلت سے خبردار کیا۔

ترابی نے کہا: اسٹیڈیم میں سزا دیے جانے پر ہم سب کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، لیکن ہم نے ان کے قواعد اور سزاؤں کے بارے میں کبھی کچھ نہیں کہا۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں