حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : شنبه, 7 آگوست , 2021 خبر کا مختصر لنک :

طالبان اب بھی القاعدہ، دیگر دہشت گرد گروہوں سے رابطے میں ہیں: اقوام متحدہ

افغانستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی تجزیے اور مانیٹرنگ ٹیم کی ۲۸ویں رپورٹ طالبان کے القاعدہ سمیت دیگر بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مسلسل رابطے کی تصدیق کرتی ہے۔


محکمہ خارجہ کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق القاعدہ مشرقی، جنوبی اور جنوب مشرقی افغانستان میں کم از کم ۱۵ صوبوں میں طالبان کے زیر تحفظ سرگرم ہے۔ بر صغیر کی القاعدہ قندھار، ہلمند اور نیمروز کے ان علاقوں میں فعال ہیں جہاں طالبان کا کنٹرول ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ طالبان کے شمالی افغانستان میں حالیہ حملوں میں اسلامی جہاد سمیت وسطی ایشیائی دہشت گرد گروہوں کے ارکان بھی ملوث تھے۔

رپورٹ کے مطابق مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ، جو القاعدہ سے وابستگی رکھتے ہیں اور چینی حکومت کے خلاف سرگرم ہیں، بدخشان میں پائے جاتے ہیں اور فعال ہیں۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ افغانستانی حکومت ہمیشہ اس بات پر اصرار کرتی رہی ہے کہ طالبان کے علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ تعلقات برقرار ہیں۔

وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی جانب سے شائع شدہ رپورٹ، جس میں افغانستان میں طالبان کی دیگر علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ روابط کی تائید ہوتی ہے، کی پیشکش کوسراہتی ہے اور ان گروہوں کے طالبان کے ساتھ تعلقات کو خطے اور دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ سمجھتی ہے۔

افغانستانی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان کی حکومت آزاد اور معتبر بین الاقوامی اداروں کی کوششوں کو سراہتی ہے اور یہ دستاویزات طالبان کی جانب سے بین الاقوامی ذمہ داریوں اور دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی، اور انسانیت کے خلاف جرائم کی تصدیق کرتے ہیں۔

شریک یي کړئ!