حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : شنبه, 24 جولای , 2021 خبر کا مختصر لنک :

طالبانی قیدیوں کو رہا کرنا ایک بہت بڑی غلطی تھی؛ طالبان کا پیغام صرف موت اور تاریکی ہے: اشرف غنی

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے عید الاضحی کے موقع پر خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ افغانستان پر راکٹوں کی مدد سے قبضہ کرنا ممکن نہیں ہے اور اگر طالبان اقتدار چاہتے ہیں تو انہیں "دلوں کا بادشاہ" بننا پڑے گا۔


اشرف غنی نے نماز عید کے دوران صدارتی رہایشگاہ کے قریب راکٹ حملوں کے حوالے سے یہ بات کی، جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حکومت نے اس کا الزام طالبان پر عائد کیا ہے۔

افغانستانی صدر نے کہا: طالبان کا پیغام صرف موت اور تاریکی ہے۔ طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “آپ کا لوگوں کے لئے کونسا مثبت پیغام ہے؟”
انہوں نے طالبان کا شہر کی سہولیات تباہ کرنے کے حوالے سے کہا: طالبان افغانستان کی ترقی نہیں دیکھ سکتے ہیں۔

قطر میں حالیہ امن اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ طالبان کی امن کے قیام کی کوئی خواہش یا ارادہ نہیں ہے۔

انہوں نے امن مذاکرات کی شرط کے طور پر ۵ ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ گروہ ابھی تک سنجیدہ مذاکرات کے لئے آمادہ نہیں ہے۔

اشرف غنی نے طالبان قیدیوں کی رہائی کو ایک “بڑی غلطی” قرار دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں غیر ملکیوں کو ہی قصوروار ٹھہرایا جانا چاہئے، اور ان کی رہائی سے قبل انہوں نے غیر ملکیوں کو اس کے برے نتائج سے آگاہ کیا تھا۔

اشرف غنی کے مطابق رہا ہونے والے طالبان قیدی جنگ میں واپس آچکے ہیں۔ انہوں نے انس حقانی اور مالی خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس وقت طالبان کی جنگی انتظامیہ سنبھال رہے ہیں۔

انہوں نے جنگ اور طالبان کا شہروں پر قبضے کے حوالے سے کہا کہ صورتحال کو تبدیل کرنے کی خاطر ایک ہنگامی منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

صدر نے مزید کہا کہ موجودہ جنگ صرف نظام کے تحفظ کے لئے نہیں بلکہ عوام کی جان اور ملک کی سالمیت کا بھی تحفظ ہے۔

شریک یي کړئ!

منتخب خبریں