حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : دوشنبه, 28 ژوئن , 2021 خبر کا مختصر لنک :

امریکہ کو افغانستان میں سنگین شکست کا سامنا کرنا پڑا: حامد کرزئی

افغانستان کے سابق صدر نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغانستان پر سالوں قبضہ کرنے کے بعد بھی اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور اسے بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔


پولیٹیکو کے مطابق، سابق افغانستانی صدر حامد کرزئی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا: امریکہ ۲۰ سال سے بھی زیادہ پہلے دہشت گردی اور انتہا پسند گروہوں کے خلاف جنگ کے بہانے افغانستان میں داخل ہوا تھا، اور ان برسوں کے دوران وہ نہ صرف ناکام رہا ہے کہ ملک پر سے اس بوجھ کو اٹھاسکے بلکہ یہ کشیدگی اور ہلاکتوں میں اضافے کی وجہ بھی بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا: افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد، وہ ایک تباہی چھوڑ کر جا رہے ہیں جو خود انہی کی پیدا کردہ ہے۔ افغانستان اس وقت انتہائی طور پر داخلی تنازعات کا شکار ہے، اور یہ صرف امریکہ سمیت غیر ملکی افواج کی برسوں کی مداخلت کا نتیجہ ہے۔

افغانستان کے سابق صدر نے اس نقطہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ اب ملک میں انتہا پسندی اوج پر ہے، مزید کہا: اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے بہانے افغانستان میں داخل ہونے والی عالمی برادری اور بالخصوص امریکہ کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

حامد کرزئی نے کہا: آج امریکہ افغانستان کو شرمساری میں، تباہ کن حالات کے اوج پرچھوڑ رہا ہے جبکہ ان حالات کا اصلی ذمہ دار وہ خود ہے۔

یاد رہے کہ امریکی مقرر کردہ ڈیڈ لائن کے مطابق ۱۱ ستمبر حملوں کی برسی تک غیر ملکی افواج کو افغانستان چھوڑنا ہوگا۔ بہت سارے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ افغانستان میں اپنی دو دہائیوں کے دوران اپنا کوئی مطالبہ پورا کرنے میں ناکام رہا ہے اور اب اپنا موقف کمزور پانے کے بعد افغانستان چھوڑ رہا ہیں۔

شریک یي کړئ!