غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) نے اعلان کیا ہے کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ۱۰ ہزار سے زائد شہری افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق وسطی ایشیائی خطے کی تقریباً ۴؍۲ ہزار کلومیٹر تک کی سرحد افغانستان کے ساتھ مشترک ہے اور افغانستان میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے باعث کچھ علاقے ممکنہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کی زد میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان ممالک کی ۶۰ فیصد سے زیادہ آبادی کی عمر ۲۹ سال سے کم ہے اور اسی لیے نوجوانوں کو درپیش غیر ملکی رکاوٹوں، انتہا پسندی اور شدت پسندی کے علاوہ مربوط خطروں کے مقابلے میں مظبوط بنانے کے لیے متعلقہ پالیسیوں، اداروں اور قوانین کی ضرورت ہے۔