حصہ : افغانستان -+

زمان اشاعت : چهارشنبه, 25 آگوست , 2021 خبر کا مختصر لنک :

احمد شاہ مسعود کے بیٹے کی طالبان کو دھمکی

احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے طالبان کو صوبہ پنجشیر میں داخل ہونے سے خبردار کیا ہے۔


طالبان سے وابستہ ایک ٹویٹر اکاونٹ نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں درجنوں فوجی گاڑیوں میں سوار طالبان افواج احمد مسعود کی وفادار افواج سے لڑنے کے لیے پنجشیر جا رہی تھیں۔

اس ٹویٹ میں طالبان فورسز کو لے جانے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت بھی دکھائی گئی ہے۔

طالبان افواج کی پنجشیر کی طرف حرکت اس وقت ہے جب قائد کے بیٹے احمد مسعود نے طالبان کو صوبہ پنجشیر میں داخل ہونے سے خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی افواج کو سابق حکومتی فورسز اور پنجشیر کے لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔

خبر رساں اداروں نے النشرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ احمد مسعود نے ٹی وی پر گفتگو میں کہا: ہمارے پاس کئی سرکاری فوجیوں کے ساتھ ساتھ، صوبہ پنجشیر کے ہزاروں لوگوں کے علاوہ تخار، قندوز، اور کابل سے آنے والی فوجیں بھی ہیں؛ یہ قوتیں مختلف علاقوں کی ہیں اور طالبان اگر اپنے موجودہ حکمت عملی کو جاری رکھیں گے تو وہ زیادہ دیر تک نہیں چل پائیں گے۔

انہوں نے کہا: اگر طالبان پنجشیر پر حملہ نہ کریں تو ہم مستقبل کے لیے بہتر راستہ تلاش کرسکتے ہیں۔ اگر وہ پنجشیر میں داخل ہوئے تو ہم لڑیں گے اور مقاومت کو مزید بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

احمد مسعود نے مزید کہا: ہم افغانستان کے دفاع کی آخری صف ہیں اور ہم اس جنگ کو ختم کرنا اور مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن طالبان کسی ثالث کی نہیں سنتے۔

ملکی بحران کے سیاسی حل کے حوالے سے احمد مسعود نے مذاکرات پر آمادگی پر زور دیتے ہوئے کہا: پنجشیر میں کوئی بھی مذاکرات کا مخالف نہیں ہے۔

ہمیں طالبان کا حکومت میں ہونے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

روسیوں اور بین الاقوامی گروہوں کے ساتھ رابطوں کے بارے میں مسعود نے کہا: ہم ان ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افغانستان میں مہاجرت اور دہشت گردوں کے خطرے سے نمٹنے کی خاطر مداخلت کریں۔ ہم سیاسی دباؤ اور انسانی امداد چاہتے ہیں تاکہ طالبان سمجھ لیں کہ ہمارا نقطہ نظر ایک جامع حکومت بنانا ہے۔

 

شریک یي کړئ!